Thursday, January 24, 2008

میں ‘ کے اندر’’ میں‘‘۔ ۔ ۔ کثافت ہے

Dr Azahar Waheed
٭
جن سے محبت ہو۔ ۔ ۔ اُنہیں متاثر کرنے کی ہر گزکوشش نہیں کرنی چاہئے ۔ ۔ ۔ متاثر ہونا مرعوب ہونا ہے ۔ ۔ ۔ اور مرعوبیت اپنایت کا غیر ہے۔ ۔ ۔ اور۔ ۔ ۔ یہ محبت کی غیرت کو گوارا نہیں
٭
موت ۔ ۔ ۔ عجیب ہے ۔ ۔ ۔ اوراِس کے معنی اس سے بھی عجیب تر!!۔ ۔ ۔ جیسے جیسے زندگی کے معنی بدلتے ہیں ۔ ۔ ۔ زندگی کے ساتھ موت کا رشتہ بدلتا ہے ۔ ۔ ۔ موت بھی اپنے معنی بدلنے لگتی ہے ۔ ۔ ۔ معنی بدلنے لگتی ہے ۔ ۔ ۔ یا کھولنے لگتی ہے

ایک وقتِ معین پراپنے اپنے حصے کی زندگی کا عرصہ بسر کرنے کے بعد اکثر لوگ مر جاتے ہیں ۔ ۔ ۔ کچھ لوگ انتقال کرجاتے ہیں ۔ ۔ ۔ اور بعض کی رخصتی ہوتی ہے ۔اِس رخصتی کو وصال کہا جاتا ہے ۔ وصال اُسی کا ہوتا ہے جس کا محبوب اُس پار اُس کے لئے محوِ انتظار ہو۔ ۔ ۔
٭
ضبط۔ ۔ ۔ اختلاف کو اِفتراق بننے سے روکتاہے ۔ضبط کا ٹوٹنا ۔ ۔ ۔ ربط کا ٹوٹنا ہے ۔

٭
’میں ‘ کے اندر’’ میں‘‘۔ ۔ ۔ کثافت ہے ۔
’’میں ‘‘کے اندر ’’میں‘‘ رفع ہونے سے رفعت ملتی ہے ۔

٭
اپنے کلام میں معانی کی کمی کو الفاظ کی زیادتی کا سہارا نہ دو۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مبادا منافق کہلاؤ۔ ۔ ۔
٭
معانی ۔ ۔ ۔ روح کی ارتعاش سے پیدا ہونے والی ایک موج ہے ۔ ۔ ۔ اور اس موج میں بھی ایک موج ہے ۔ ۔ ۔ اور یہ موج ، دل و دماغ کو بطور واسطہ استعمال کرتی ہے۔
معانی۔ ۔ ۔ پہلے سے دریافت شدہ کسی شئے کا نام نہیں ۔ ۔ ۔ بلکہ یہ ہمہ حال ایک نئی